top of page

 بابا جی سے اچھائی اور برائی، جنت اور جہنم کے بارے میں دریافت کیا تو بابا جی نے فرمایا

 

دیکھ پتر تو نے ایک کہاوت تو سنی ہو گی کہ آگ آگ کو کھنچتی اور لوہا لوہے کو کاٹتا ہے

 

میں نے کہا جی بابا جی بلکل سنی ہے

 

پھر بابا جی نے فرمایا

پتر بس اسی میں سب راز چھپے ہیں 

انسان میں رب تعالی کی ذات ایک صحیح معنی اور ایک فرشتا چھوڑ رکھا ہے جو نور ہے

اور اسی طرح ایک شیطان چھوڑ دیا ہے جو آگ ہے

 

اب یہ توانسان پر ہے وہ نور کو چنتا ہے یا آگ کو

 

جس نے اپنے اندر کے نور کو چن لیا وہ جنت کو اور بخشش کو پا گیا 

اور جس نے آگ کو چنا وہ فنا ہو گیا

 

رب تعالی کی ذات نے ہمیں تمام راستے کھول کر بتا دیے ہیں، بس انسان ہی سمجھ نہیں پاتا

آج بابا جی نے بات کرتے کرتے فرمایا؛

پتر کسی کے چھوٹنے کا غم نا کر

 بلکہ رب کا شکر ادا کر کہ

 اس نے تجھے چھوڑا ہے تو نے نہیں، 

کل جب رب کے سامنے پیش ہو گا تب تو کم سے کم یہ کہنے جوگا تو ہوگا 

کہ “ میں نے اس کو نہیں بلکہ اس نے مجھے اکیلا چھوڑ دیا تھا”

آج صبح بابا جی سے ملاقات ہوئی تو بابا جی نےفرمایا کہ؛

 

پتر کبھی کسی آل نبی کا مزاق نہ اڑانا کبھی کسی آل نبی کو تکلیف نہ دینا 

 

ہم سب جو اس محفل میں بیٹھے تھے یک زبان ہو کر بولے

 

نہیں بابا جی ہم کیوں کر ایسا کریں گے، ہم سب آل نبی سے محبت کرنے والے ہیں

 

بابا جی نے فرمایا؛

نہیں پتر جی پر نا چاہتے ہوئے بھی ہم سب ایسا کر جاتے ہیں

 

میں نے عرض کی بابا جی وہ کیسے؟

 

بابا جی نے فرمایا ہم سب مسلمانوں پر فرض ہے کہ تمام انبیا کرام پر ایمان لائیں اور ہم سب حضرت آدم (علی سلام) کی اولاد ہیں اور پھر بھی ایک دوسرے کو تکلیف دینے سے باز نہیں آتے

 

بات صرف سمجھ کی ہے

ہمارے بابا جی فرماتے ہیں، اس دنیا میں غم سے بڑا کوئی استاد نہیں، اور ایک وہی تو سچا استاد ہے باقی تو سب کہانیاں ہیں

ایک بزرگ سے کسی سرکار (صلی للہ وسلم) کے چاہنے والے نے کہا بابا جی دعا فرمایں کہ میں ہمیشہ کے لیے مدینے چلا جاوں 

 

بابا جی نے فرمایا: 

پتر جا کر سرکار (صلی للہ وسلم) کے در پر حاضری دے اور واپس آ جا

کیونکہ وہاں رہے گا تو دل میں گھر کی یاد رہے گی 

اور گھر پر رہے گا تو دل میں کالی کملی والے کی یاد رہے گی

 

اور بات تو ساری دل کی ہے نا؛ باقی تو سارا گوشت اور ہڈیوں کا جسم ہے جہاں چاہو لے جاؤ جیسے چاہو استعمال کرلو

 

 پتر جی: عشق کا رشتہ تو دل سے ہوتا ہے، جسم تو نفس کا پجاری ہے

کیا دنیا ھے یہ ئہاں ہر انسان کی عجیب سوچ ھے 

جب جوان ہوتا ہے تب یہ سمجھ کر علطیاں کرتا ہے کہ جیسے اس نےکبھی بوڑھا  ہونا ہی نہیں

اور جب بوڑھا ہوتا ہے تب ایسا دانیشور بنتا ہے جیسے کبھی جوان تھا ہی نہیں

بابا جی نے ایک دن فرمایا

پتر جی

جب انسان اللہ کریم کو پانے کی ضد پکڑ لیتا ہے پھر اس کے اندر کی تمام خود بخود مٹ کر کر ریزہ ریزہ ہو جاتی ہیں

آج بابا جی سے ملاقات ہوئی تو میں نے پوچھا بابا جی 

قربانی کیا چیز ہوتی ہے؟

 

بابا جی نے فرمایا جب تم اپنا آپ کسی ایک پسند یا خواہش پر نچھاور کر دو اس کو قربانی کہتے ہیں

 

میں نے پوچھا کئی بار لوگ آپ کی قربانی کو درگزر کر کے ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے قربانی آپ نے نہیں انھوں نے دی ہے

 

بابا جی نے فرمایا پتر ایسے لوگ بھی اللہ کے ولی ہوتے ہیں

جو دوسروں سے قربانی لے خود کی نجات چاہتے ہیں، تو تسی اپنی قربانی ان کے نام ہی کر دیا کرو، 

پتر جی اؤ وی خوش، تسی وی خوش، اور سب تو ود کے رب وی خوش

 

اور ایک بات یاد رکھنا پتر جی جب قربانی یا احسان جتا لیا تو سب ختم، نہ اس کا اجر ہے نہ ثواب

کبھی عرش پر کبھی فرش پر، کبھی اس کے در کبھی در بدر

 غمِ عاشقی تیرا شکریہ ، میں کہاں کہاں سے گزر گیا

ایک لفظ، ایک دل اور ایک زبان

 

آج بابا جی سے ملاقات ہوئی تو میں نے دریافت کیا کہ

بابا جی کئی بار ہمیں لوگ کہتے ہیں میں تو سچ بولتا ہوں اور کھری کھری سنا دیتا ہوں، مجھ سے دوغلاپن نہیں ہوتا

 

بابا جی نے فرمایا

پتر جی دوغلاپن نہ ہونا تو اچھی بات ہے

لیکن ایک بات سمجھ لو پتر جی

ہماری زبان کا تعلق دوسرے کے دل سے ہے

اور

ہمارے دل کا دوسرے کی زبان سے

 

اور اپنی طرف کی دونوں چیزوں کو قابو میں رکھنا چاہیے 

 

کیونکہ اگر تمھاری زبان نے کسی کا دل دکھایا اور اس کے دل کچھ نکلا تو تمھارا بچنا مشکل ہے

 

اور کسی نے تمھیں کچھ کہا اور تمھارے دل سے کچھ غلط نکل گیا تو تم اپنے آپ کو معاف نہیں کر پاؤ گے

 

اس لیے پتر اپنا دل اور زبان دونوں کو قابو میں رکھ،اور اپنے رب کی غلامی میں دے اور اسی کے ورد میں لگا کر دیکھ پھر تو کوئی تجھ برا نہیں کہے گا نہ تو کس کا برا سوچے گا اور پھر رب تعالی کی ذات جانے اور اس کا کام

جب انسان کے اندر کچھ ٹوٹتا ہے نا

تب اندر کا طوفان باہر آ جاتا ہے

ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہر انسان اپنے اندر اپنی ایک جنگ لڑ رہا ہے

اگر کسی سے کچھ مانگنا ہے تو محبت مانگو. محبت مل جاۓ تو سب کچھ مل جاتا ہے.

 محبت کے بغیر ہر چیز ایسے ملتی ہے جیسے مرنے کے بعد کفن.

پتر تجھے پتہ ہے طاقت کیا ہے؟ میں نے کہا نہیں بزرگو آپ بتائیں؛

 

تو ان بزرگ نے فرمایا کہ؛

طاقت ایک ایسی چیز ہے جو اللہ کریم کی ایک خاص دیا ہوا انعام ہے

 

لوگ اس کو باہر ڈھونڈتے  ہیں جب کہ یہ تو انسان کے اندر کی چیز ہے

 

پھر یہ انسان کے ہاتھ میں ہے کہ اس اچھائی کی طرف لے جائے یا برائی کی طرف

پھر وہ انسان اس کو کسی کو معاف کر دے چاہے کسی کو مار دے یہ اب انسان کے اپنے ہاتھ میں ہے

آج بابا جی سے ملاقات ہوئی تو

بابا جی فرمانے لگے 

پتر اگر ہم کسی دوسرے کی غلطی کو آل نبی سمجھ کر درگزر کر دیں

اور خود کو آل نبی سمجھ کر اپنا ظرف اتنا اؤنچا کر لیں اور ہر کسی کو اس ظرف کی وجہ سے درگزر کرنا شروع کر دیں 

تو 

زندگی کتنی آسان ہو جائے

اور 

ہم سب اکٹھے ہو جائیں 

بات تو صرف ظرف کی ہوتی ہے

 

ہر بندہ اپنے ظرف کے مطابق بات کرتا ہے

bottom of page